پرائمری: یہ چھ سالہ تدریسی کورس ہے جس میں ایک سال درجہ اطفال کے لیے ہے۔ اس میں تعلیم کا نظام موجودہ اسکولوں کی طرح ہے لیکن اس کے ساتھ قرآن کی تعلیم، عقائد اور دوسرے اسلامی علوم کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔یہ تعلیم بچیوںکی مادری زبان یعنی اردو میں دی جاتی ہے اور ساتھ ہی قومی زبان ہندی اور انگریزی کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔
متوسطہ: یہ تین سالہ کورس ہے، اس میں تمام رائج علوم سائنس، ریاضی، جغرافیہ، تاریخ وغیرہ کی تعلیم دی جاتی ہے، ساتھ ہی انگریزی اور ہندی زبانوںکا بھی اہتمام کیا جاتا ہے ۔جبکہ اسلامی علوم میں سیرت ، تاریخ اور فقہ کی تعلیم دی جاتی ہے۔
عالمیت: یہ چار سالہ کورس ہے جس میں عربی اور اسلامی علوم جیسے تفسیر، حدیث، فقہ، اصول فقہ، فرائض، بلاغت وغیرہ کے ساتھ انگریزی زبان اور کمپیوٹر کی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔
فضیلت: یہ دوسالہ کورس ہے جس میں طالبات تفسیر، حدیث، فقہ، اصول فقہ، ادب عربی، اور فن تدریس میں سے کسی ایک میں تخصص حاصل کرتی ہیں۔
اعدادیہ: یہ کورس ان طالبات کے لیے ہے جو مختلف سرکاری اسکولوں سے آتی ہیں اور اسلامی علوم حاصل کرنا چاہتی ہیں۔اس کورس کے توسط سے انہیں عالمیت کے پہلے سال میں داخلے کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔
درجۂ حفظ قرآن وقرأت
بچیوں میں قرآن کی تجوید، خوش الحانی سے پڑھنے اور حفظ کرنے کی سہولت کے لیے الگ سے حفظ وقرأت کا درجہ قائم کیا گیا ہے جس میں مقامی بچی جس کی عمر پانچ سال سے کم نہ ہو اور غیر مقامی (ہوسٹل میں رہنے والی) بچی جس کی عمر دس سال سے کم نہ ہو کوداخلہ دیا جائے گا۔
(نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ)
جامعہ میں NIOS کا اسٹڈی سینٹر قائم ہے تاکہ جامعہ کی طالبات دسویں اور بارہویں کا امتحان دے کر عالمہ وفاضلہ ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا کے دوسرے میدانوں میں بھی آگے بڑھ سکیں۔ جامعہ میں ان امتحانات کی تیاری کرانے کا بھی معقول بندوبست ہے۔